Thursday 22 August 2013

گھن چکر ۔۔۔Ghanchakar...Film Review


تجسس ایک ایسا ہتھیار ہے جسے زیادہ تر کرائم ،تھریلر یا پھر سیاسی فلموں میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ البتہ کئی بور فلمیں بنانے والے ڈائریکٹر اس تجسس کواپنی فلم کی جان سمجھتے ہیں ۔ یہی حال ہوا ہے اس ہفتے کی ریلیز فلم” گھن چکر “ کا جو ایک مکمل مسٹری فلم ہے۔ اس فلم میں تجسس کے درمیان کبھی کبھی کامیڈی بھی نظر آ جاتی ہے۔


”گھن چکر “ فلم میں سنجو یعنی عمران ہاشمی ایک ایکسپرٹ چور ہے ۔ کریمینل مائنڈ سنجو جرم کی دنیا کو چھوڑنا چاہتا ہے اور یہ فیصلہ کرتا ہے کہ ایک بڑی سی بینک ڈکیتی کر کے بہت سارا پیسہ آنے کے بعد جرم کی دنیا کو خیر باد کہہ دے گا اور اپنی بیوی کے ساتھ آرام و سکون کی زندگی گزارے گا۔ سنجو اپنے دو ساتھی مجرموں پنڈتھ ( راجیش شرما) اور ادریس ( نمت داس ) کے ساتھ مل کر ایک بینک لوٹتے ہیں ۔ تین مہینے بعد جب وہ لوٹ کے مال کے حصے کرنا چاہتے ہیں تو سنجو پنڈتھ اور ادریس کو پہچاننے سے انکار کر دیتا ہے۔ کیونکہ وہ ایک دماغی بیماری ( میموری لوس ) کا شکار ہو جاتا ہے۔ جبکہ پنڈتھ اور ادریس سنجو کی بیوی نیتو ( ودیا بالن ) کے ساتھ مل کر سنجو کی یاداشت واپس لانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وہ جان سکیں کہ سنجو نے لوٹی ہوئی رقم کہاں رکھی ہے۔ فلم کی ہیروئین نیتو ( ودیا بالن) ایک ہٹی کٹی پنجابن ہاوس وائف ہے۔ جسے لگتا ہے کہ وہ ہر چیز کے بارے میں سارا کچھ جانتی ہے۔ فیشن کی سمجھ بوجھ نہ ہونے کے باوجود بھی اپنے آپ کو فیشن آئی کان سمجھتی ہے۔

فلم کی کہانی یقینی طور پر مختلف اور غیر معمولی ہے۔ فلم کی شروعات میں کئی کمال اور دھمال کامیڈی سین ہیں جن پر ہنسی بھی آتی ہے۔ لیکن ایک وقت گزر جانے کے بعد کہانی بور لگنے لگتی ہے۔ فلم کی سٹوری آگے بڑھنے کیلئے اپنے یونیک کلائی میکس کا انتظار کرتی رہ جاتی ہے اور جب فلم کا کلائی میکس آتا ہے تو بس فلم خود گھن چکر ہو کر رہ جاتی ہے۔


امیت ترویدی کی موسیقی اچھی ہے ۔ ”لیزی لیگ “ اور ”اللہ مہربان “فلم کے بہترین گانے ہیں جبکہ مرکزی گانا سن کر بھی کئی لوگ جھومنے لگتے ہیں۔ فلم کے ڈائریکٹر راج کمار کی آخری دو فلمیں ”آمر “ اور ”نو ون کیل جیسیکا“ بھی اپنے آپ میں منفرد فلمیں تھیں ۔ اسی کے ساتھ” گھن چکر“ بھی ایک منفرد قسم کی کامیڈی ، مسٹری فلم ہے۔ جس میں کبھی کامیڈی مسٹری میں کھو جاتی ہے اور کبھی مسٹری کامیڈی میںگم ہو جاتی ہے۔ فلم کو دیکھنے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ پندرہ منٹ کی فلم کو گھسیٹ گھسیٹ کر دو گھنٹے کا بنا دیا ہے۔

پرفارمنس کی بات کریں تو عمران ہاشمی اس مرتبہ کچھ الگ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔جبکہ ودیا بالن فلم میں ایک شرلی کی طرح نمودار ہوئیں اور بھر فلم میں کمزور کردار کے باعث بجھ گئیں۔ فلم کی مرکزی جوڑی عمران اور ودیا اپنی گزشتہ فلموں ”ڈرٹی پکچر “ اور ”عشقیہ“میں مظبوط کردار اور لاجواب ایکٹنگ کے باعث عوام کی توقعات بڑھا چکے ہیں جن توقعات پر اس مرتبہ وہ پورے نہیں اترے۔ کل ملا کر دیکھاجائے تو اس فلم کے پہلے حصے میں کامیڈی نے جان ڈالی ہے ، جبکہ دوسرا حصہ تجسس میں کھو کر خود تجسس بن گیا۔ یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ فلم بری نہیں ہے لیکن کچھ خاص بھی نہیں ہے۔ بہر حال فلم کی کہانی سست رفتار ہونے کے باعث اسے فارورڈ کر کر کے دیکھا جا سکتا ہے۔

No comments:

Post a Comment