Monday 19 August 2013

پیار ، محبت ،عشق کے کھلاڑی


میں نے سنا ہے میرے شہر کے نوجوان محبت سے باغی ہو کر محبت کرتے ہیں۔ ایسی محبت کرتے ہیں جو کہ محبت کے اصولوں کے منافی ہے ۔ میں اس سوچ میں گم ہوں انہیں کس نے سکھا دی ایسی محبت ۔ محبت کے کھوکھلے اور بے بنیاد اصولوں کا انبار کہاں سے مل گیا انہیں ۔ یہ ایسی محبت کرتے ہیں جو چڑھتے سورج کو پہلا سلام کرتی ہے اور غروبِ آفتاب
کے ساتھ دم توڑ دیتی ہے ،ایک پھول کی کلی سے زیادہ نازک محبت جو نہ محبوب کے ستم سہے نہ ہجرو فراق کے لمحے۔

مطلبی ، لین دین کی محبت ، غلاظت سے بھرپور محبت جسے محبت کہیں تو خود محبت کی توہین ۔ میرئے دوست شاید محبت کا مفہوم بھول بیٹھے ہیں ، جو انس پر پہلا قدم رکھ کر پیار کی سیڑھی چڑھتی ہے ، محبت کی ریاضت میں دل جلا کر عشق کی منزل پاتی ہے ۔ میرئے دوستو، میرئے پیارو، میرئے عاشق مزاج کھلاڑیو چھوڑ دو یہ لین دین کی تجارت اور ایسی محبت

جو محض نفس کا کھیل چاہتی ہے۔ نفس کے کھیل میں ہار ہی ہار ہے اور بربادی بھی اور پاکیزہ محبت تو تزکیہ نفس ہے۔ محبت روح سے روح کا رشتہ ہے وہ رشتہ جو ہمیشہ رہ جانے والا ہو تا ہے اِس دنیا میں بھی اِس دنیا کے بعد بھی۔ یاد رکھو اس اولین محبت کو جو کائنات کی تخلیق سے شروع ہوئی اور روزِ آخر کے بعد بھی جاری رہے گی اور جو صر ف روح کے تعلق قائم کرنے سے ہی ہمیشہ رہ سکتی ہے ۔

No comments:

Post a Comment