Monday 19 August 2013

”لٹیرا“ ۔۔۔۔ فلم رویو ۔۔۔۔ Looter" Hindi Movie Review"

فلم ”لٹیرا“کے ڈائریکٹر ”وکرم آدیتیا“ الگ قسم کی فلمیں بناتے ہیں۔ ان کی پہلی فلم ”اڑان “میں انہوں نے روایتی ہندی فلموں سے ہٹ کر کچھ کیا۔ اسی وجہ سے ان کی دوسری فلم ”لٹیرا“کا بے چینی سے انتظار کیا جا رہا تھا ۔ فلم کی غیرمعمولی مرکزی جوڑی اور ان کے درمیان پروان چڑھنے والے پیار کی کہانی کے تجسس نے فلم کے دلدادہ افرادکی امیدیں اور
بھی بڑھا دیں تھیں۔

Looter Movie Review

”لٹیرا“ فلم کی کہانی ہے ایک زمیندار یعنی(برون چندا) اور ان کی بیٹی پاکھی (سوناکشی سنہا) کی، جو کہ مغربی بنگال کے ایک چھوٹے سے گاﺅں میں رہتے ہیں۔ ایک دن ایک ینگ ، چارمنگ ماہر آثار قدیمہ” ورون شیواستو“یعنی کہ (رنبیر سنگھ) اور اس کا دوست زمیندار کے پاس آتے ہیں اور اس کی زمین میں آثار قدیمہ کے آثار تلاش کرنے کیلئے مدد مانگتے ہیں۔ورون پر الزام ہے کہ اس نے ہزاروں ، لاکھوں روپے چرائے ہیں، زمینداروں ، راجاﺅں ، مہاجاﺅں کو بے وقوف بنا کر ان کی زمین ہڑپ کی ہے اور کئی خاندانوں کے نام و نشان تک ختم کر دیئے ہیں۔ زمیندار ورون کی اصلیت سے انجان اس کی مدد کرنے پر آمادہ ہو جاتا ہے اور اسے اپنے گھر میں رہنے کی اجازت دے دیتا ہے۔ اسی دوران پاکھی کو ورون سے محبت ہو جاتی ہے۔ ورون بھی پاکھی سے شادی کرنا چاہتا ہے لیکن ہونی کو کچھ اور ہی منظور ہوتا ہے۔

فلم کی کہانی ”او ہینری “کی فلم ”دا لاسٹ لیف “سے لی گئی ہے، جس سے متاثر ہو کر پہلے ہی بہت ساری بین الاقوامی فلمیں بن چکی ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ فلم ”لٹیرا“آپ کو آمر خان کی فلم ”فنا“سے بھی ملتی جلتی لگے گی۔ خاص طور سے فلم کا پہلا حصہ جو کہ تھوڑا لمبا اور بورنگ لگتا ہے، جبکہ فلم کی زیادہ تر کہانی دوسرے حصے کیلئے بچا کر رکھی گئی ہے۔ فلم میں آپ کو کئی اچھے سین نظر آئیں گے، خاص طور سے فلم کا دوسرا حصہ جس میں ایک سے بڑھ کر ایک سین موجود ہیں۔ ”لٹیرا“1950 ءکی فلموں کی طرز پر بنی ہے، جس میں پرانے زمانہ کی قدیم دراز حویلیاں، ونٹیج کاریں، لٹریچر، اعتماد، محبت اور نفرت کے جذبات کے علاوہ ایکشن کا تڑکا بھی لگایا گیا ہے ۔فلم میں آپ امیر بنگالی کلچر سے بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکیں گے جس کا کریڈٹ مکمل طور پر فلم کے ڈائریکٹر کو جاتا ہے۔ کئی جگہ پر فلم ایرانی، چینی اور کورین رومانوی فلموں جیسی لگتی ہے جبکہ فلم کے آخری گھنٹے میں گزشتہ ہفتے کی ریلیز فلم ”رانجھنا“کی جھلک بھی نظر آئے گی۔ فلم کے پہلے حصے کے منفی نقتے دوسرے حصے میں مثبت پہلو بن کر سامنے آتے ہیں اور فلم کو مظبوط اور دلچسپ بنا دیتے ہیں۔ 
فلم میں کیا گیا کیمرہ ورک بہترین ہے اور اسے نہایت آرٹسٹک طریقے سے شوٹ کیا گیاہے، بیرونی مقامات پر لئے گئے شارٹس کے ساتھ ساتھ فلم کا ہر فریم سین کسی شاعرانہ پینٹنگ سے کم نہیں ہے۔

امیت ترویدی کی موسیقی بھی کمال کی پائی گئی، ”سنوار لوں“، ”مونٹا رے“، ”زندہ“ اور شکایتیں“جیسے گانے فلم کی جان ہیں۔ فلم کا بیک گراونڈ میوزک بھی کم نہیں اس نے فلم کے کلائی میکس سینز میں روح پھونک دی۔ فلم کے ڈائریکٹر وکرم آدیتیا نے اس فلم میں آرٹ اور سادگی کا خوبصورت امتزاج پیش کر کے اپنی بہترین صلاحیات کا سکہ منوا لیا ہے۔
اداکاری کی بات کی جائے تو ہیرو کا کردار نبھانے والے رنبیر سنگھ نے بہترین کام کیا ہے۔ اس ورسٹائل اداکار کی اداکاری آپ کو دیوانند کی یاد دلائے گی۔ رنبیر سنگھ نے مخصوص ”پنجابی منڈے “سٹائل سے ہٹ کر کچھ کیا جسے پسند کیا گیا ہے۔ جبکہ مد مقابل اداکارہ سوناکشی سنہا نے اپنے کردار میں جذب ہو کر اداکاری کی جس کا اندازہ فلم دیکھنے کے بعد ہو جاتا ہے۔ ان کی اداکاری اور خوبصورت ادائیں آپ کو ”مینا کماری“ اور ”مالا سنہا “ جیسی لگیں گی۔

فلم میں مرکزی جوڑی کی کیمسٹری ، اداکاری اور آنکھوں ہی آنکھوں میں ہونے والی گفتگو دل جکڑ لیتی ہے۔ نرم و نازم محبت اور پھر ڈھکی چھپی حرکات و سکنات میں اس کا اظہار کر کے بھی نہ کرنے والا محبت کا یہ انداز اس سے قبل کسی فلم کی زینت نہیں بنا۔ معصوم محبت اس وقت تھرلر میں تبدیل ہوجاتی ہے جب زندگی اپنادوسرا رخ دکھاتی ہے۔ اس موقع پر فلم کی ہیروئن پاکھی کا بولا جانے والا یہ ڈائیلاگ”میں اُس سے بدلہ نہیں لینا چاہتی سنگھ صاحب صرف اسے بھول جانا چاہتی ہوں “ یاد گار ثابت ہوا۔

نامورفلم ڈائیریکٹر ”کرن جوہر “ کا اس فلم کے بارے میں کہنا ہے کہ یہ ایک ”سپیشل فلم “ہے۔ یقینی طور پر یہ ایک رومانٹک ماسٹر پیس ہے جو کہ دوسری ہندی مصالحہ فلموں سے الگ ہے۔ آرٹ فلم ہونے کے باعث یہ زیادہ آرٹینس نہیں کھینچ پائی البتہ سنیما لورز کو یہ فلم ضرور پسند آئے گی۔ lootera movie trailer

No comments:

Post a Comment