Wednesday 17 September 2014

”ڈاکوٹا فیننگ “.....Dakota Fanning.....Hollywood


”حنہ ڈاکوٹا فیننگ“ 23 فروری 1994 میں پیدا ہوئیں ۔ اس امریکن ایکٹریس نے اپنی پیدائش کے 6 سال بعد ہی ادہاکاری شروع کر دی اور اگلے ہی سال2001 ءمیں جب ان کی پیدائش کو 7 برس بیت گئے تو وہ اپنا پہلا ایوارڈ حاصل کرنے کیلئے سٹیج کی طرف جا رہی تھیں۔ ڈاکوٹا فیننگ اب تک 35 فلموں اور 13 ڈراموں میں جلوہ گر ہو چکی ہیں ۔ 30 ایوارڈز میں نومینیٹ ہو چکی ہیں ، جن میںسے 15 ایوارڈز انہوں نے اپنے نام کر لئے۔ 

 خاندان : 
 ان کی والدہ” ہیتھر جوئے “(Heather Joy) پیشے سے ٹینس پلیئر رہی ہیں۔ ان کے والد محترم” سٹیون جے فیننگ “(Steven J. Fanning ) مائی نر لیگ بیس بال کیلئے کھیلتے تھے البتہ اب وہ لوس انجلس ،کیلی فورنیا میں ایک الیکٹرونکس سیلز مین ہیں۔ ان کے نانا ”رک آرنگٹن “(Rick Arrington ) سابق امریکی فٹ بال کھلاڑی رہ چکے ہیں۔ ڈاکوٹا کی آنٹی ”جیل آرنگٹن “ جرنلزم کے شعبے سے منسلک ہیں۔ ڈاکوٹا کی بڑی بہن ”ایلی فیننگ “(Elle Fanning ) بھی ایک اداکارہ ہیں۔ 

کیریئر : 
2000ءمیں ڈاکوٹا فیننگ ٹاﺅن لیک آرٹس سنٹر میں اداکارہ تھیں اور اسی سال وہ چھوٹے چھوٹے ڈراموں میں اداکاری کرتی نظر آتی تھیں۔ پانچ سال کی عمر میں پہلی مرتبہ ٹی وی سکرین پر ایک اشتہار میں نظر آئیں ، جبکہ پرائم ٹائم میں لگنے والے ایک ڈرامے میں مہمان کردار کی صورت میں انہوں نے اپنی اداکاری کی پہلی جھلک دکھائی، اسی مہمان کردار کے بارے میں ڈاکوٹا کا کہنا ہے کہ” انہوں نے لوکیمیاں کی شکار ایک لڑکی کا کردار نبھایا ، اس کردار کیلئے انہوں نے (Neck Brace ) پہنے اور ناک میں ڈالنے والی نالیاں پہنیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے ٹی وی سکرین پر آنے والے ڈراموں میں بے شمار چھوٹے چھوٹے مہمان کردار کیے ، جن میں ”کرائم سین انوسٹیگیشن “ اور ”سپن سٹی“ نمایا ہیں ۔ 2001 میں انہیں مشہور اداکار (Sean Penn ) کے مد مقابل فلم (آئی ایم سیم) میں کاسٹ کیا گیا۔ اسی فلم میں اداکاری کے نتیجے میں انہیں 
” بروڈ کاسٹ فلم کریٹکس اسوسی ایشن “کی جانب سے سب سے ”چھوٹی بہترین اداکارہ“ کے ایوارڈ سے نوازہ گیا ،جبکہ سکرین ایکٹرز گیلڈ میں نومینیٹ بھی کیا گیا تھا۔ 

فلم ”رن وے“ جو کہ ایک حقیقی زندگی میں خواتین بینڈ کی کہانی پر مبنی فلم ہے، اس فلم میں داکوٹا نے انتہائی چھوٹی عمر میں بولڈ کردار ادا کیا ۔ انہوں نے 15 سال کی عمر میں ایک شرابی اور نشئی لڑکی کا کردار انتہائی عمدگی سے ادا کیا۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ ” میرے لیے یہ کردار نبھانہ انتہائی چیلنجنگ تھا، اس کے باوجود میں نے اسے اپنی تمام بساط کے مطابق اچھے طریقے سے نبھایا “۔ انہوں نے کہا کہ” وہ ایک اداکارہ ہیں اور بحثیت اداکار وہ ہر طرح کے کردار میں سمونے کیلئے تیار رہتی ہیں“۔ 

بچپن : 
ڈاکوٹا کا کہنا ہے کہ وہ بچپن سے اب تک ٹی وی میں آ رہی ہیں ۔ اس دوران ان کی زندگی میں ایسا وقت بھی آیا جب وہ ایک اداکارہ کی حیثیت سے اتنی خوبصورت اور گلیمرس نہیں لگتی تھیں ۔ جب ان کے اگلے دانت توٹے س وقت وہ ہنستی بہت عجیب لگتی تھیں ۔ اسی حوالے سے ڈاکوٹا نے کہا کہ ان دنوں میرے اگلے دانٹ ٹوٹے ہوئے تھے اور کچھ کچھ دانتوں میں بریسس لگے تھے ،مجھے ٹی وی شو پر ایک انٹر ویومیں جانا پڑا جو کی مجھے انتہائی مشکل لگا البتہ میں نے یہ سوچے بغیر کے میں ٹی وی سکرین پر کسی لگوں گی میں وہاں گئی اور انٹر ویو بھی دیا۔ 

سکول: 
ڈاکوٹا نے ایک عام طالب علم کی حیثیت سے سکول میں تعلیم حاصل کی ۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک اچھی طالب علم تھیں نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لیتی تھی ۔ انہوں نے خاص طور سے بتایا کہ ہائی سکول میں وہ ”چیئر لیڈر “ تھیںاور انہیں کھیل کے وقفے کے دوران گراونڈ میں تماشائیوں اور کھلاڑیوں کو چیئر اپ کرنے میں بہت مزہ آتا تھا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ”مجھے کتاب پڑھنا بہت پسند ہے ، ہر ہفتے کی رات کو ایک کتاب پڑھنا شروع کرتی ہوں اور اگلے ہفتے کی شام تک اسے مکمل کر لیتی ہوں“۔

ڈاکوٹا کے متعلق دلچسپ سچ 
 ڈاکوٹا فیننگ اور اس کی بڑی بہن ” ایلی “(Elle ) نے 11 سال کی عمر میں اپنی والدہ کے ساتھ ایک کنٹریکٹ سائن کیا تھا ۔ اس کنٹریکٹ میں لکھا گیا تھا کہ دونوں بہنیں کبھی بھی اپنے جسم پر ٹیٹو نہیں بنوائیں گیں ۔ اس کے باوجود ایک مشہور ٹی وی شو کے دو ران ڈاکوٹا اور ان کی والدہ کے درمیان کیے گئے کنٹریکٹ کو جیلنج کرنے کیلئے ان کے بازو پر ایک مصنوعی ٹیٹو بنایا گیا۔ جس پر ڈاکوٹا نے کہا کہ ان کی والدہ کو ذاتی طور پر ٹیٹو پسند ہیں اور انہیں امید کہ ان کی والدہ کو اس مصنوعی ٹیٹو سے کوئی مسلہ نہیں ہوگا ۔ 

ڈاکوٹا فیننگ اور اور”لینڈو بلوم“ 
 ڈاکوٹا 2001 ءمیں جب اپنی زندگی کا پہلا ایوارڈ حاصل کرنے سٹیج پر گئیں تو ان کی عمر عمر صرف سات برس تھی ۔ عمر کے لحاظ کے ان کا قد بھی کوئی خاص لمبا نہیں تھا۔ ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد جب تقریر کرنے لگیں تو ڈاکوٹا مائیک تک نہ پہنچ سکیں بلکہ ڈایس کے پیچھے چھپ کر رہ گئیں ۔ اس موقع پر مشہور ہالی وڈ سٹار ”اورلینڈو بلوم “جو کہ پاس ہی کھڑے تھے نے انہیں اپنی گود میں اٹھا لیا تاکہ وہ تمام آڈینس کو نظر آ سکیں ۔ اس موقع پر ڈاکوٹا فیننگ جو کہ ایک معصوم سی چائلڈ ایکٹریس تھیں نے لمبی چوڑی تقریر کر ڈالی ۔ اپنی تقریر میں انہوں نے اپنے تمام دوستوں ، ساتھ کام کرنے والے اداکاروں اپنے والدین اور جوری ممبران کا شکریہ ادا کیا ۔ ان کی اس معصومانہ تقریر کے دوران تقریب میں بیٹھے تمام خواتین و حضرات کھلکھلا کر ہنستے رہئے اور تقریر کے شاندار انداز پرڈاکوٹا کو دل کھول کر داد دی۔ 

ڈاکوٹا ویمپائر کے کردار میں 
 فلم ”ٹوائی لائٹ “ساگا ”بریکنگ ڈان “(2009-2012 )ءمیں وایمپائر کا کردار نبھانے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ”ایک وپمپائر کا کردار نبھانہ میرے بہت مختلف تھا۔ یہ پہلی مرتبہ تھا جب میں نے اپنے آپ کو منفی کردارمیں ڈھالا۔ اس کیلئے میں نے ویمپائر ز جیسا میکاپ کیا، لال رنگ کے کنٹیکٹ لینز لگائے ۔ ایک سر پھرے ویمپائر کے کردار میں اپنے آپ کو دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی“۔ مذاح کے موڈ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا ”یہ کردار کرنے کے بعد مجھے ویمپائرز سے بالکل ڈر نہیں لگتا البتہ اس بات میں کتنی سچائی ہے یہ اس وقت ہی پتہ چلے گا جب کوئی اصل ویمپائر میرے سامنے آئے گا“۔

ڈاکوٹا اور جھوٹی خبریں : 
گزشتہ ہفتے ڈاکوٹا کی وفات کی خبر نے اس کے چاہنے والوں میں کھلبلی مچا دی۔ ایک سماجی ویب سائٹ پر منظر عام پر آنے والی اس خبر میں ڈاکوٹا فیننگ کے بارے میں لکھا گیا کہ وہ مر چکی ہیں، اللہ ان کی روح کو جنت الفردوس میں جگہ دے۔ اس خبر کے فورا بعد ڈاکوٹا کے بے شمار چاہنے والوں نے ان کی وفات کے غم میں تعزیتی جملوں کے ساتھ ان کی کم عمری میں وفات پر دکھ کا اظہار کیا۔ بلا شبہ یہ خبر جھوٹی تھی اور اگلے ہی دن اس کی تردید کر دی گئی تھی۔ 

مس فیننگ نہایت خوش مزاج ، ہنس مکھ، دوستانہ اور پرسکون لڑکی ہے ،ان کا کہنا ہے کہ وہ خوش اور اچھے موڈ میں رہنا پسند کرتی ہیں۔ ڈاکوٹا فیننگ نہایت شاندار شخصیت کی مالک ہیں ۔ باوقار اور پر کشش شخصیت رکھنے والی اس اداکارہ نے بہت چھوٹی عمر میں ہی کامیابیوں کی سیڑھی چڑھنا شروع کر دی ۔ ان کی کامیابی کی داستانیں ان کے بچپن میں ہی شروع ہو گئی تھیں ۔ اسی لیے ہالی وڈ کے کئی ستاروں کی ان کے بارے میں یہ رائے ہیں کہ” ڈاکوٹا ہماری آنکھو کے سامنے بڑھی ہوئی ہیں“۔ 




No comments:

Post a Comment